Friday, February 17, 2012

*~* VuPak2009 *~* محّبت یاد رکھتی ہے

محّبت یاد رکھتی ہے

وصال و ہجر میں
یا خوا ب سے محروم آنکھوں میں
کِسی عہدِ رفاقت میں
کہ تنہائی کے جنگل میں
خیال خال وخد کی روشنی کے گہر ے بادل میں
چمکتی دُھوپ میں یا پھر
کِسی بے اَبر سائے میں
کہیں بارش میں بھیگے جسم وجاں کی نثر پاروں میں
کہیں ہونٹوں پہ شعروں کی مہکتی آبشاروں میں
چراغوں کی سجی شاموں میں
یابے نُور راتوں میں
سحر ہو رُونما جیسے کہیں باتوں ہی باتوں میں
کوئی لپٹا ہوا ہو جس طرح
صندل کی خوشبوؤں میں
کہیں پر تتلیوں کے رنگ تصویریں بناتے ہوں
کہیں جگنوؤں کی مٹھیوں میں روشنی خُود کو چھُپاتی ہو
کہیں کیسا ہی منظر ہو
کہیں کیسا ہی موسم ہو
ترے سارے حوالوں کو
تری ساری مثالوں کو

محّبت یادرکھتی ہے

Shaheenz11good.gif picture by Mubashar_Malik17

wowtowowdotcom2.gif picture by shaheenz

--
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Virtual University of Pakistan 2009" group.
To post to this group, send email to virtual-university-of-pakistan-2009@googlegroups.com.
To unsubscribe from this group, send email to virtual-university-of-pakistan-2009+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit this group at http://groups.google.com/group/virtual-university-of-pakistan-2009?hl=en.

No comments:

Post a Comment